پشاور منگل 23-11-2021 صوبائی دارلحکومت پشاور میں عوام کی سہولت کے لیے اہم اقدام۔ پشاور میں 114 موضع جات کو کمپیوٹرائزد کر کے عوام کے لیے لائیو کر دیا گیا۔سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید ظفر علی شاہ
پشاورصوبائی دارلحکومت پشاور میں عوام کو ریونیو کی تمام سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کرنے کے حوالے سے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید ظفر علی شاہ نے تحصیل سٹی میں سروس ڈیلیوری سنٹر کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پرپروجیکٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن سردار اسد ہارون، ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) خالد محمود، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر میڈم گل بانو،ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ مشتاق حسین، ڈائریکٹر لینڈ کمپیوٹرائزیشن اکبر زمان، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیٹابیس محمد اصغر خان سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید ظفر علی شاہ نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن اور وزیر اعلی خیبر پختونخو ا محمود خان کی ہدایات کی روشنی میں صوبائی دارلحکومت پشاور میں 203 موضع جات میں سے 114 کو کمپیوٹرائزد کر کے عوام کے لیے لائیو کر دیا گیا ہے اور آج تحصیل سٹی کے لیے الگ سروس ڈیلیوری سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور تحصیل سٹی میں 25 موضع جات بھانہ ماڑی، محال گبری، لالہ احمد، آبادی پشاور، چھاؤنی پشاور، آبادی نوتھیہ، آبادی ڈھیری باغبانان، اراضی نوتھیہ، محال سالو، آبادی بھانہ ماڑی، آبادی پشاور اراضی، آبادی کاکشال، آبادی ٹکڑا نمبر1،ریگی روکیزئی، ریگی یوسفزئی، ریگی بادیزئی، ریگی افتیزئی، پلوسی مقدرزئی،پلوسی پیران، ابدرہ، پلوسی اتوزئی، سفید ڈھیری، تہکال بالا نمبر2، گڑھی عبدالحمید، جبہ جنگل کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزد کر کے عوام کے لیے لائیو کر دیا گیا ہے اور اب عوام ایک ہی چھت کے نیچے فرادات، انتقالات، انتقال کی تصدیق، ریکارڈ کی درستگی، رجسٹری اندراج اور دیگر سہولیات حاصل کر سکیں گے اور اب مہینوں کا کام گھنٹوں اور دنوں میں ہونا ممکن ہو سکے گا۔انھوں نے کہا کہ صوبے میں 65 فیصد ریکارڈ کمپیوٹرائزد کر دیا گیا ہے اور باقی ریکارڈ 2022 کے آخر تک کمپیوٹرائزد کر دیا جائے گا۔ صوبے میں 2000 کے قریب موضع جات کو کمپیوٹرائزد کیا گیا ہے اور آج کا سروس ڈیلیوری سنٹر صوبے کا 30 واں ہے۔ پہلے سروس ڈیلیوری سنٹر کے قیام پر کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے تھے لیکن اب سرکاری عمارتوں میں سروس ڈیلیوری سنٹر قائم کیے جا رہے ہیں۔ہم نے عوام کی سہولت کے لیے ٹیکس ریٹ گرا دیے ہیں اور اب شفاف انداز میں کام ہو رہا ہے۔ اس وقت فرد، انتقال اور رجسٹری بنیادی سہولیات ہیں۔ ہم نے ملاکنڈ میں جی آئی ایس سیٹلمنٹ شروع کر دی ہے اس وقت پشاور کی آبادی صوبے کی دس فیصد ہے اور پشاور کے موضع جات کی کمپیوٹرائزیشن پر کام تیزی سے جاری ہے اور انشاء اللہ دسمبر 2022 تک پشاور کے سارے موضع جات کو کمپیوٹرائزد کر کے عوام کے لیے لائیو کر دیا جا ئے گا۔ صوبے میں ای۔سٹامپ پر کام تیزی سے جاری ہے اور جلد ہی ای۔سٹامپ پر کم مکمل ہو جائے گا۔۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام ضروری اقدامت اُٹھائے جا رہے ہیں اور بہت جلدصوبے کو پرانے اور فرسودے نظام سے پاک کر دیا جائے گا۔