خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کی پہلی فوڈ سیکورٹی ، پالیسی اینڈ پلان کی منظوری دیدی ہے۔فیصلہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور دیگر انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔
فوڈ سیکورٹی پالیسی اینڈ پلان اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس پر 10سالوں میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔منصوبے کی تکمیل کیلئے 236ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس کی تکمیل سے نہ صرف سالانہ اربوں روپے آمدن متوقع ہے بلکہ صوبے کو اشیاءخوردونوش میں خود کفیل بنانے کیلئے کلیدی کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ صوبے میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔صوبے میں موجود ایری گیشن چینلزاور دیگر واٹر کورسزکو چینلائزڈ کرنے کے ساتھ ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹرسپ کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے جنوبی اضلاع فوڈسکیورٹی کے ہدف کے حصول کیلئے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں جبکہ 55ارب روپے کی لاگت سے کسان کارڈ بھی منصوبے کا حصہ ہے۔ صوبائی کابینہ نے حالیہ پی ایم ایس امتحانات کیلئے سکریننگ ٹیسٹ کے خاتمے کابھی فیصلہ کیا ۔ اب تمام امیدوار براہ راست تحریری امتحان میں شرکت کر سکیں گے۔ اس سلسلے میں پبلک سروس کمیشن کے ساتھ پہلے سے ہی مشاورت کی گئی تھی جس کے بعد حالیہ سکریننگ ٹیسٹ کوختم کر دیا گیاہے ۔
اجلاس میں بلدیات انتخابات کے انعقاد پر تفصیلی بحث کی گئی اورکہا کہ اس ضمن میں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلوں پرمن و عن عملدرآمد کیا جائیگا۔ عدلیہ اور الیکشن کمیشن صوبائی حکومت کیلئے قابل احترام ہیں اور حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے پوری طرح تیار ہے۔کابینہ نے صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی ، شہرام خان ترکئی اور کامران بنگش پر مشتمل ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل بھی دی جو الیکشن کمیشن کے ساتھ تکنیکی معاملات کو حتمی شکل دینے پر کام کرے گی۔ اس سلسلے میں کل الیکشن کمیشن کے ساتھ کابینہ کمیٹی کی میٹنگ ہوگی اورصوبائی کابینہ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔کابینہ نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے519 ملازمین کی مستقلی اور ان ملازمین کو ائریکٹوریٹ آف ہائیر ایجوکیشن میں ضم کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے کرونا ہنگامی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طلبہ کیلئے اپیڈیمک کنٹرول اینڈ ایمر جنسی ایکٹ2020کے تحت فیسوں میں رعایت دینے کی بھی منطوری دی۔ ایسے تعلیمی ادارے جو 6000 روپے ماہانہ سے زیادہ فیس وصول کرتے ہیں۔ وہ فیسوں میں 20فیصد رعایت دیں گے جبکہ 6000 ماہانہ فیس سے کم فیس لینے والے ادارے10فیصد رعایت دیں گے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت نے پہلے سے فیسوں میں رعایت کا اعلان کیاتھا جس میں مزید 3ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ کابینہ نے ترکی سے اچھی نسل کی بکریوں کی خریداری کیلئے کیپرا رولز میں یک وقتی استثناءکی بھی منظوری دی ۔ کابینہ نے ضم اضلاع میں محکمہ انسداد دہشت گردی کیلئے کئی آسامیوں کی بھی منطوری دی۔ کابینہ نے عوام کی سہولت کیلئے مزید23سیمی اربن یونین کونسلوں میں ڈبلیو ایس ایس پی کی توسیع کی بھی منطوری دی۔ پہلے ڈبلیو ایس ایس پی صرف42 یونین کونسلوں تک محدود تھی۔ صوبائی کابینہ نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا دائرہ کار کو حیات آباد کے تمام فیزز، ریگی ماڈل ٹاﺅن کے تمام زونز، جی ٹی روڈ پشاور موٹر وے ٹول پلازہ ، کوہاٹ روڈ ت پشاورکے شہری حدود، ناصر باغ روڈ، ورسک روڈ، چارسدہ روڈ اوروہ تمام علاقے جہاں باغ بانی کا کام کیا جا چکا ہے۔ بشمول نوشہرہ، اکوڑہ، جہانگیرہ اور وہ تمام علاقے جو گندھارہ سٹی کے سیکشن فور کے تحت نوٹی فائی کیئے جا چکے ہیں تک بڑھانے کی بھی منظوری دی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ پشاور ترقیاتی ادارے کی کارکردگی کی خصوصی نگرانی کی جائےگی ۔ کابینہ نے چین کے صوبہ کنگائی(Qinkghi) اور خیبر پختونخوا کو جڑواں صوبہ اور زینگ(Xining) اور پشاور کو جڑواں شہر قرار دینے کی بھی منطوری دی۔ کابینہ نے جنگلات کی15کنال اراضی کو وہاں پر پہلے سے قائم سیاحتی مقامات کی آﺅٹ سورسسنگ کی خاطر گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو منتقلی کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے تحصیل بالا کوٹ کی 4یونین کونسلوں کیوائی، گنھول، میانڈری اور کاغان کو واپس کاغان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زیر نگرانی لانے کی بھی منطوری دی۔ فنکاروں کو مالی تعاون فراہم کرنے کی خاطرصوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا ڈیزرونگ آرٹسٹس ویلفیئر اینڈومنٹ فنڈ بل2021 کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے اپنے اجلاس میں رشکئی اکنامک زون ڈیولپمنٹ اینڈ آپریشن کمپنی کیلئے حسن فرید کی بحیثیت ڈائیرکٹر بورڈ آف ڈائریکٹرز نامزدگی کی بھی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کیلئے سید محمود کی بحیثیت وائس چیئرمین کی تین سالوں کیلئے تقرری کی منظوری دی جبکہ ایڈیشنل ممبر کے طور پر محمد ایاز علی سی ای او انٹر لنک کمیونیکیشن پرائیویٹ لمیٹڈکی نامزدگی کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے نادرا کو منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کے قانونی ورثاءکی وراثتی سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے اختیارات دینے کی منظوری دی۔اس اقدام سے عوام کووراثتی سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ نادر ا حکام سے یہ معاملہ اٹھائیں کہ ڈویژن کی سطح پر عوام کی سہولت کیلئے کاﺅنٹرز قائم کریں۔ کابینہ نے اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دی جس سے سوات کی خوبصورت وادی میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔ کابینہ نے فرٹیلائزر کھاد پر سبسڈی کیلئے300 ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری۔وزیراعلیٰ نے کابینہ اراکین کو ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ حلقوں میں اپنی حاضری یقینی بنائیں اور عوام کے درمیان رہ کر کھلی کچہریوں کے انعقاد کے ذریعے عوامی مسائل ان کے دہلیز پر حل کرنے کو یقینی بنائیں۔وزیراعلیٰ نے محکمہ پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ چھوٹے ڈیموں کی پی سی ۔ون کی تیاری کو کمانڈ ایریاڈویلپمنٹ کے ساتھ منسلک کیا جائے اور واٹر چینلزاور کورسز کی تعمیر کو بھی یقینی بنایا جائے۔